ارنا کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کی جیل سے آزاد ہونے کے بعد کچھ فلسطینی قیدیوں کو فلسطین سے باہر بھیج دیا گیا ہے۔
انھیں میں سے ایک فلسطینی، شادی ابوشخم نے بتایا کہ صیہونی حکومت کے محکمہ جیل نے فلسطینی قیدیوں کے سلسلے میں نئی پالیسی اختیار کی ہے جس میں اس نے سبھی ریڈ لائنوں کو عبور کرلیا ہے۔
شادی ابوشخم نے بتایا کہ صیہونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ انتہائی وحشیانہ سلوک کیا جاتا ہے۔
آزاد ہونے کے بعد فلسطین سے باہر بھیج دیئے جانے والے اس فلسطینی قیدی نے بتایا کہ فلسطینی قیدیوں کو بھوکا رکھا جاتا ہے اور روزآنہ ایذائيں دی جاتی ہیں۔
اس نے وضاحت کی کہ بھوکا رکھنے سے مراد یہ ہے کہ فلسطینی قیدیوں کو صرف اتنا کھانا دیا جاتا ہے کہ وہ زندہ رہ سکیں۔
اس نے بتایا کہ صیہونی ڈاکٹر بھی فلسطینی قیدیوں کو ایذائیں دیتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اس فلسطینی قیدی کو 150 برس جیل کی سزا دی گئی تھی، اور وہ حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی بنیاد پر آزاد ہوا ہے۔
آپ کا تبصرہ